4قبل از وقت پیدائش سے مراد مقررہ وقت سے تقریبا تین ہفتے پہلے بچے کا ڈلیور ہو جانا ہوتا ہے ۔ یا دوسرے لفظوں میں کہا جا سکتا ہے کہ قبل از وقت پیدائش سے مراد بچے کا 37 ہفتوں سے قبل پیدا ہو جانا ہوتا ہے
قبل از وقت پیدا ہونے کی صورت میں بچے میں صحت کے حوالے سے مختلف طرح کی پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں جو کہ ہر بچے میں مختلف نوعیت کی ہو سکتی ہیں ۔مگر یہ بات طے شدہ ہے کہ بچہ جتنا وقت سے پہلے پیدا ہو گا اتنی ہی پیچیدگیاں زيادہ ہو سکتی ہیں
قبل از وقت پیدائش سے کیا مراد ہے ؟
قبل از وقت پیدائش کے چار اہم مرحلے ہو سکتے ہیں یہ 34 سے 36 ہفتوں کے درمیان ہو سکتی ہے اس کو لیٹ پری میچیور برتھ کہتے ہیں ۔ یا پھر 32 سے 34 ہفتوں کے درمیاں جس کو ماڈریٹ پری میچیور برتھ کہا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ ویری پری ٹرم جو کہ 32 ہفتوں یا اس سے کم پر ہوتی ہیں یا پھر ایکسٹریملی پری میچور جس میں 25 ہفتوں سےقبل بچے کی پیدائش ہو جاتی ہے
قبل از وقت پیدائش کی صورت میں بچے میں ہونے والی علامات
قبل از وقت پیدائش کی صورت میں پیدا ہونے والے بچے میں جو علامات سامنے آسکتی ہیں وہ کچھ اس طرح سے ہو سکتی ہیں
بچے کا بڑے سر کے ساتھ بہت چھوٹے سائز کا ہونا
بچے کے جسم اور سر پر بہت سارے بالوں کا ہونا
بچے کے جسم کا درجہ حرارت فیٹ کی کمی ہونے کے سبب بہت کم ہونا
بچے کی سانسوں کا غیر متوازن ہونا
بچے کے اندر دودھ پینے یا کھینچنے کی صلاحیت نہ ہونا
قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے کا علاج
اگر آپ کے گھر قبل از وقت پیدائش ہو چکی ہے تو اب آپ کو ذہنی طور پر اس حوالے سے تیار رہنا چاہیے کہ یہ بچہ ایک طویل وقت تک ہسپتال میں رہ سکتا ہے کیوں کہ اس بچے کے سانسوں کو ٹھیک رکھنے اور برقرار رکھنے کےلیۓ خاص کئیر کی ضرورت ہوتی ہے جس کے لیۓ اس کو آئی سی یو میں اس وقت تک رکھنا ضروری ہے جب تک کہ اس کی حالت نارمل نہ ہو جاۓ ۔
اس کے ساتھ اس کا اس قابل بھی ہو جانا ضروری ہے کہ وہ بچہ خود میں ماں کا دردھ پینے کےقابل ہو جاۓ تب تک اس بچے کا ہسپتال میں رہنا ضروری ہے ۔ اور یہ تمام عمل کتنی مدت تک جاری رہ سکتا ہے اس کے بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے
قبل از وقت پیدائش کے امکانات
کچھ عوامل ایسے ہوتے ہیں جو کہ ماں کی صحت سے جڑے ہوتے ہیں اور وہ بچوں میں قبل از وقت پیدائش کا سبب بن سکتےہیں جن میں سے کچھ اس طرح سے ہیں
اس حمل سے قبل بھی قبل از وقت پیدائش کی ہسٹری
جڑواں یا دو سے زیادہ بچوں کا حمل ہونا بھی قبل از وقت پیدائش کا سبب بن سکتی ہے
گزشتہ حمل کے صرف چھ ماہ بعد دوبارہ حاملہ ہونا
یوٹرس ، سروکس یا پلاسنٹا میں کسی قسم کی خرابی
تمباکو نوشی یا نشہ آور اشیا کا عادی ہونا
جنائٹل ٹریک میں ہونے والا انفیکشن
ماں کا ہائی بلڈ پریشر یا ذیابطیس میں مبتلا ہونا
ماں کا حمل کی حالت میں وزن کا بہت کم یا بہت زیادہ ہونا
ذہنی دباؤ جس میں اپنے کسی قریبی عزیز کی موت کی خبر بھی شامل ہے
بیرونی چوٹ وغیرہ لگنا
ماہرین کے مطابق ایشیائی اور افریقی خواتین میں قبل از وقت پیدائش کے امکانات یورپی خواتین کے مقابلے میں پچاس فی صد تک زیادہ ہوتا ہے جو کہ ایک بہت بلند شرح ہے
قبل از وقت پیدائش کو روکنے کے طریقے
اگرچہ ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ حمل ٹہرنے سے بچے کی پیدائش تک کے مراحل ایک انتہائی پیچیدہ عمل ہے ۔ اور زیادہ تر قبل از وقت پیدائش کی درست وجہ جاننا اور اس کا فیصلہ کرنا ڈاکٹروں کے لیۓبھی ممکن نہیں ہوتا ہے ۔
وجوہات کی لاعلمی کے سبب علاج بے معنی رہ جاتا ہے اس کے باوجود ڈاکٹر کا کام کوشش کرنا ہوتاہے اس وجہ سے وہ حاملہ ماں کی ہسٹری کے مطابق احتیاطی تدابیر کے طور پر کچھ نہ کچھ ایسے اقدامات ضرور کرتے ہیں جو قبل از وقت پیدائش کے عمل کو روک سکتے ہیں
پروگیسٹرون سپلیمنٹ کا استعمال
جن خواتین میں ماضی میں بھی قبل از وقت پیدائش کی ہسٹری ہو ایسی خواتین کو ڈاکٹر پروگیسٹرون کے سپلیمنٹ استعمال کروانے کا مشورہ دیتے ہیں جو ان میں قبل از وقت پیدائش کے خطرے کے کم کرتے ہیں
سرویکل سرکلیج
یہ ایک سرجیکل عمل ہے جو کہ ان خواتین میں کیا جاتا ہے جن کا سرویکس چھوٹا ہوتا ہے یا پھر ان میں بار بار قبل از وقت پیدائش کی ہسٹری ہوتی ہے اس میں سرویکس میں ٹانکا لگا کر اس کا منہ بند کر دیا جاتا ہے جس سے بچہ دانی کو مدد ملتی ہے اور بچہ وقت سے پہلے ڈلیور نہیں ہو سکتا ہے
قبل از وقت پیدائش حقیقی معنوں میں ماں اور بچے دونوں کے لیۓ ہی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے اس وجہ سے دوران حمل ماہر امراض نسواں سے مستقل طور پر رابطے میں رہنا بہت ضروری ہے اس صورتحال میں ماہر اور تجربہ کار ڈاکٹروں سے آن لائن مشورے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ داون لوڈ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں