ماہواری کے سات دن ہر مہینے خواتین کے لیۓ مشکل ترین دن ہوتے ہیں. مگر رمضان کے مہینے میں ان دنوں کی آمد اگرچہ خواتین کو روزے سے تو رخصت دلوا دیتی ہے. مگر اس کی مشکلوں میں انتہائی اضافہ کر دیتی ہے۔
رمضان کے مہینے میں روزہ ہر مسلمان بالغ اور صحت مند مرد و عورت پر فرض ہے اور جان بوجھ کر ایک روزہ چھوڑنے کے بدلے میں اس کا قضا اور کفارہ ادا کرنا واجب ہوتا ہے، مگر خواتین کو کچھ صورتوں میں رب العزت کی جانب سے چھوٹ دی گئی ہے۔ مثال کے طور پر ماہواری کے دنوں میں خواتین کو روزہ رکھنے سے مذہبی طور پر منع کیا گیا ہے اور ان دنوں کی گنتی سال کے باقی دنوں میں قضا روزوں کی صورت میں رکھنے کا حکم ہے۔
۔ 1 ماہواری کے دن اور رمضان
ماہواری کا آنا ایک قدرتی عمل ہے اور اس کے دوران خواتین مختلف جسمانی اور نفسیاتی تبدیلیوں کے عمل سے گزرتی ہیں ہارمون کی شرح میں تبدیلی کے سبب موڈ میں تبدیلی، ماہواری کی وجہ سے ہونے والے درد اور کمزوری یہ تمام وہ عناصر ہوتے ہیں. جن کا سامنا خواتین کو ہر مہینے کرنا پڑتا ہے. مگر رمضان میں ان دنوں کی آمد خواتین کی مشکلوں کو بہت بڑھا دیتے ہیں جس کے حوالے سے آج ہم آپ کو بتائيں گے۔
۔ 1 درد کی شدت میں اضافہ
عام طور پر رمضان میں افطار کے وقت شربت وغیرہ کا استعمال اور ٹھنڈی چیزوں کا استعمال زیادہ کیا جاتا ہے ۔ اس وجہ سے رمضان میں جو ماہواری آتی ہے اس میں درد کی شدت بہت زیادہ ہوتی ہے ۔ جس کے حوالے سے بڑی بوڑھی خواتین کا یہ کہنا ہوتا ہے کہ چونکہ رمضان میں ٹھنڈی چیزوں کا استعمال زیادہ کیا جاتا ہے اس وجہ سے ماہواری کے دنوں میں عام دنوں سے زیادہ درد ہوتا ہے۔
۔ 2 کمزوری اور چکر کی شکایت
دن بھر کا روزہ عام دنوں کے مقابلے میں خواتین میں کمزوری پیدا کر دیتا ہے اور عام لڑکیاں جو کہ کھانے پینے کے معاملے میں نخرے کرتی ہیں اور پہلے ہی سے خون کی کمی اور لو بلڈ پریشر کا شکار ہوتی ہیں، ان کے لیۓ رمضان میں آنے والی ماہواری میں اس وجہ سے مشکلات کا اضافہ ہو جاتا ہے کہ وہ زيادہ کمزوری محسوس کرتی ہیں اور اس وجہ سے ان کو چکر بھی زیادہ آتے ہیں۔
۔ 3 روزہ نہ ہونے کے باوجود کھانے پینے پر پابندی
رمضان کے مہینے میں ایک سب سے بڑی مشکل جس کا سامنا خواتین کو کرنا پڑتا ہے وہ روزہ نہ ہونے کے باوجود کھانے پینے سے پرہیز ہوتا ہے ۔ ٹیکنالوجی کے اس دور میں بھی بہت ساری خواتین کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ ان کے گھر کے مرد حضرات اس بات سے قطعی ناواقف ہوتے ہیں کہ ہر مہینے خواتین کو ماہواری آتی ہے جس میں روزہ رکھنا منع ہوتا ہے۔
اس وجہ سے خواتین روزہ نہ ہونے کے باوجود سب کے سامنے ایسا ظاہر کرتی ہیں جیسے کہ ان کا روزہ ہے اور اس وجہ سے دن بھر نہ تو کچھ کھاتی ہیں اور نہ ہی کچھ پیتی ہیں جس سے ان کی کمزوری میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔
۔ 2 ماہواری اور رمضان کے مسائل کا حل
۔ 1 سب سے پہلے تو تمام خواتین کو اس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہیئے کہ ماہواری کا آنا ان کی صحت کے لیۓ ضروری ہے اور یہ کوئی گناہ نہیں ہے جو ان سے سر زد ہو رہا ہے اس وجہ سے اس پر شرمندہ ہونا چھوڑ دیں۔
۔ 2 اس حوالے سے اپنی بچیوں کو بھی یہ سبق دیں کہ یہ ایک قدرتی عمل ہے، اس وجہ سے اس کو لے کر پریشان ہونے سے بہتر ہے کہ اس کو تسلیم کیا جاۓ اور اس کے ساتھ جینے کی عادت ڈالی جاۓ۔
احترام رمضان تو ہم سب پر واجب ہے اور روزے دار کے سامنے بیٹھ کر کھانے سے بھی روکا جاتا ہے ۔ مگر اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ سارا دن صرف اس ڈر سے کچھ کھایا پیا نہ جاۓ کہ کوئی کھاتے ہوۓ دیکھ نہ لے ۔ اگر کسی نے آپ کو کھاتے پینے دیکھ بھی لیا تو اس میں شرمندگی کی کوئی بات نہیں ہے کیوں کہ یہ وہ چھوٹ ہے جو آپ کو رب العزت کی جانب سے ملی ہے۔
لو بلڈ پریشر اور خون کی کمی کا شکار خواتین کو چاہیئے کہ رمضان کی آمد سے قبل ہی اس حوالے سے خصوصی تیاری کرلیں اور ماہواری کے دوران بھی کھانا پینا چھوڑنے کے بجاۓ اپنی ڈائٹ پر خصوصی توجہ دیں کیوں کہ ان دنوں میں خواتین کو خصوصی طور پر زیادہ پروٹین والی غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔