کسی بھی عورت کی زندگی کے دو موقع بہت خاص ہوتے ہیں ایک اس کی زندگی کا وہ وقت جب شادی کے بندھن میں بندھتی ہے دوسرا وہ وقت جب اس کو ماں بننے کی نوید ملتی ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ ہر لڑکی کے اندر اللہ تعالی نے ممتا کا جزبہ اس کی پیدا ہوتے ہی اس کے ساتھ جوڑ دیا ہوتا ہے
حمل نہ ٹہرنے کی وجوہات
شادی کے بعد ہر جوڑے کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ جلد از جلد نۓ خاندان کی شروعات کر سکیں اور اس خوشخبری کا انتظار اس جوڑے کے ساتھ ساتھ ان سے جڑے اور لوگوں کو بھی ہوتا ہے مگر بعض اوقات ہماری اپنی کچھ کوتاہیاں اس خوشخبری کو ہم سے دور لے جاتی ہے ۔ خواہش اور کوشش کے باوجود حمل نہں ٹہر پاتا ہے جو کہ مایوسی کا باعث ہوتا ہے ۔
جب یہ خواتین ڈاکٹر کے پاس جاتی ہیں تو ڈاکٹر ان کو چیک کر کے یہ تو بتادیتے ہیں کہ سب نارمل ہےاور جب اللہ کی مرضی ہو گی تو حمل ٹہر جاۓ گا مگر یہ نہیں بتاتے ہیں کہ حمل نہ ٹہرنے کی کیاوجوہا ت ہوسکتی ہیں ۔
وزن
جو خواتین موٹاپے کا شکار ہوتی ہیں اور اپنے اس موٹاپے کو صحت مندی کی علامات سمجھتی ہیں ایسی خواتین کے اندر حمل کا ٹہرنا کافی حد تک مشکل ہو جاتا ہے اسی طرح جن خواتین کا وزن بہت کم ہوتا ہے یا وہ بہت کمزور ہوتی ہیں ایسی خواتین میں بھی حمل ٹہرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔کیوں کہ وزن کا براہ راست تعلق حمل کے ٹہرنے کی استعداد سے ہوتا ہے جو کہ وزن کی کمی یا زیادتی کے سبب متاثر ہو سکتی ہے
نیند
یہ بات بہت سارے لوگوں کے لیے کافی حیرت کی ہو گی کہ نیند کا حمل سے کیا تعلق ہو سکتا ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ نیند کی کمی انسان کی قوت مدافعت کو تو متاثر کرتی ہی ہے اس کے ساتھ ساتھ ذہنی دباؤ کا بھی باعث ہوتی ہے
جس کی وجہ سے عورتوں میں نیند کی کمی ماہواری کے سائیکل کی خرابی جب کہ مردوں میں نیند کی کمی اسپرم کی تعداد اور طاقت میں کمی کا سبب بن حاتی ہے جس کی وجہ سے حمل کا ٹہرنا مشکل ہو جاتا ہے
بہت زیادہ یا بہت کم سیکس کرنا
اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ بہت زیادہ سیکس کرنے سے حمل کے ٹہرنے کے امکانات بڑھ سکتےہیں تو یہ ایک غلط خیال ہے ۔ کیون کہ اس طرح آپ بہت زیادہ تھکن کا شکار ہو سکتے ہیں اور آپ کے اندر سیکس خواہش کے بجاۓ صرف ایک ذمہ داری کے طور پر کرنےکا خیال ہو گا جس سے حمل کے ٹہرنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں
اسی طرح بہت کم سیکس کرنے سے بھی اویولیشن کے وقت کا تعین مشکل ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے جو وقت حمل کے ٹہرانےکے لیۓ بہترین ہوتا ہے بغیر سیکس کیۓ گزر جاتا ہے جس سے حمل نہیں ٹہر پاتا ہے ۔
سیکس کے فورا بعد پیشاب کرنا
سیکس کرنے کے فورا بعد باتھ روم کی جانب صفائی کے خیال سے بھاگنا آپ کی صفائی پسندی کی دلیل تو ہو سکتی ہے لیکن اس طرح حمل کے ٹہرنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں کیون کہ جب آپ باتھ روم جا کر پیشاب کرتی ہیں تو اس سے اندر داخل ہونے والے زیادہ تر اسپرم خارج ہو جاتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ پانی کا شاور باقی رہے سہے اسپرم کو بھی باہر کا راستہ دکھا دیتا ہے جس سے حمل کے ٹہرنے کے امکانات تقریبا ختم ہو جاتے ہیں
غیر صحت مندانہ طرز زندگی
قدرتی طور پر حمل کے ٹہرنے کے لیۓ میاں بیوی دونوں کا صحت مند ہونا ضروری ہے تمباکو نوشی ، جنک فوڈ اور نیند میں بے قاعدگی ایسی وجوہات ہیں جو بظاہر حمل کے ٹہرنے سے جری ہوئی محسوس نہین ہوتی ہیں لیکن حقیقت میں ان کے سبب جسم کے ہارمونل نظام میں بگاڑ دیکھنے میں آتا ہے جو کہ حمل کے ٹہرنے کے عمل میں رکاوٹ کا باعث ہوتا ہے ۔
کتنے عرصے تک حمل نہ ٹہرنے کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیۓ
اگر چھ ماہ سے ایک سال کی مستقل کوشش کے باوجود حمل نہ ٹہر پا رہا ہو اور بظاہر ماہواری بھی نارمل ہو اور کوئی دیگر علامات بھی واضح نہ ہو تو اس صورت میں کسی بھی ماہر امراض نسواں سے عورت کا اور مردوں کی بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر سے مرد کو اپنا معائنہ کروا لینا چاہیۓ ۔
اس حوالے سے آن لائن مشورے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ بھی وزٹ کی جا سکتی ہے یا 03111222398 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے