پراگندہ ذہنی کا مطلب شدید دماغی خلل ہے۔اس بیماری میں دماغ میں انتشار اور پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے مریض کو دوسروں کی بات سمجھنے میں اور اپنی بات دوسروں کو سمجھانے میں دشواری پیش آنے لگتی ہے اور وہ اپنی ذات اور جذبات کا صحیح اظہار نہیں کر پاتا۔اس مرض میں مریض واہموں میں اور فریب خیال میں گرفتار ہو جاتا ہے۔ اس کو مغالطے ہونے لگتے ہیں اور نامعلوم آوازیں سنائی دینے لگتی ہیں۔ خیالات کی رفتار تیز ہو جاتی ہے اور مریض کی ہمت جواب دے جاتی ہے اور وہ دوسروں سے لاتعلق ہو جاتاہے۔سستی کی وجہ سے مریض کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے اور وہ اس منفی رویے کا شکار ہو جاتا ہے کہ اس کی قوت ارادی میں کمی ہو گئی ہے۔ شیزوفرینیا سے متعلق غلط فہمی عام ہے کہ اس کا شکار افراد کی شخصیت دو یا تین حصوں میں تقسیم ہو جاتی ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔
شیزوفرینیا ایک سنگین دماغی مرض ہے اور ہر سو میں سے ایک فرد کو متاثر کرتی ہے۔ عموماً اس کی تشخیص پندرہ سے پینتیس سال کی عمر کے دوران ہوتی ہے۔ شیزوفرینیا کا علاج ادویات اور ماہر نفسیات کی مدد سے ممکن ہے۔
شیزوفرینیا کیوں ہوتا ہے؟
شیزوفرینیا کی کوئی ایک حتمی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے لیکن یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔
۔ پراگندہ ذہنی موروثی طور پر ہو سکتی ہے۔
۔ دماغ میں ہونے والی تبدیلیاں بھی شیزوفرینیا کی وجہ بن سکتی ہیں۔ دماغ میں پائے جانے والے کیمیائی مادوں سیروٹنن اور ڈوپامین کی مقدار میں غیرمعمولی تبدیلیں اس مرض کی وجہ بنتی ہیں۔
۔ ذہنی دباؤ اور حادثات کا شکار ہونا بھی شیزوفرینیا کے مرض میں مبتلا کر سکتا ہے۔
۔ یہ بیماری ایسے لوگوں کو بھی ہو سکتی ہے جو ہیجان خیز، آزردہ یا دہشت ناک یادوں میں گم رہتے ہیں۔ ایسے افراد جو اپنے بارے میں زیادہ سوچتے ہیں خود کو برباد کر بیٹھتے ہیں۔
۔ یہ بیماری بعض اوقات ادویات کے غلط استعمال سے بھی ہو سکتی ہے جیسے کی کوکین اور امفیٹامین جیسی ادویات کا غیر ضروری استعمال۔
Read Also: 7 Common Mental Disorders in Children
تشخیص
اس مرض کی تشخیص کے لیے کوئی ٹیسٹ وغیرہ نہیں ہیں۔ معالج مریض کی گزشتہ طبی صورتحال کا جائزہ لے کر اور دیگر جسمانی معائنوں کی مدد سے تشخیص کر سکتا ہے۔
اس مرض کی تشخیص کے لیے مریض کی حرکات و سکنات کا بغور جائزہ لیا جا سکتا ہے۔
شیزوفرینیا کی علامات کا چھ ماہ سے زیادہ عرصے تک رہنا شیزوفرینیا کی تصدیق کرتا ہے۔
احتیاط
شیزوفرینیا سے بچنے کی کوئی حتمی تدابیر سامنے نہیں آئی ہیں لیکن ادویات کے غیرضروری استعمال اور ذہنی دباؤ سے بچ کر آپ اس مرض سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔