شادی کا مطلب خوشی سے لیا جاتا ہے ہر ایک کی خواہش ہوتی ہے کہ شادی کے نتیجے میں جو جوڑا اپنی زندگی کی شروعات کر رہا ہوتا ہے وہ تاعمر خوش رہے۔ پاکستان کا شمار دنیا کےان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پر خاندان کے اندر شادی کرنے کو ایک فخر سمجھا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں بچوں کے اندر پیدائشی ایب نارمیلیٹیز کا تناسب بھی بہت زیادہ ہوتا ہے۔
اس کو روکنے کے لیۓ اب ماہرین تمام لوگوں کو اس بات کا مشورہ دیتے ہیں کہ شادی کی تیاریوں کے لیۓ جہاں دوسرے انتظامات ضروری سمجھے جاتے ہیں وہیں پر شادی کو طے کرنے سے قبل لڑکے اور لڑکی کے یہ چار بنیادی ٹیسٹ ضرور کروا لینے چاہیۓ ہیں جو کہ آپ کو بعد میں آنے والی مشکلات سے بچا سکتے ہیں۔
شادی سے قبل کرواۓ جانے والے ٹیسٹ۔
کسی ایسے شخص سے ملنا جس کے ساتھ آپ اپنی باقی زندگی گزارنا چاہتے ہیں ایسا جادوئی احساس ہوسکتا ہے۔ لیکن اس سے پہلے کہ آپ ان سے شادی کا عہد کریں، آپ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ راستے میں کوئی بھی چیز آپ کے رشتے کو خراب نہ کرے۔
اس لیے یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ آپ اپنی شادی کی تیاری کے ساتھ پہلے کچھ طبی ٹیسٹ کروا لیں۔ کسی بھی ناخوشگوار وقت سے بچنے کے لیے اپنے ساتھی سے شادی کرنے سے پہلے ان کی طبی حالت کو جاننا بہت ضروری ہے۔ اکثر اوقات، آپ کے ساتھی کو طبی طور پر ان کے بارے میں کچھ چیزیں بھی معلوم نہیں ہوسکتی ہیں اور اس سے آپ کی شادی میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس لیے شادی سے پہلے چند اہم طبی ٹیسٹ کرانے بہت ضروری ہیں۔
ایس ٹی آئی ٹیسٹ۔
بی بی سی اردو کو رحمان میڈیکل کمپلیکس کی ماہر امراض نسواں ڈاکٹر حمیرہ اچکزئی کا انٹرویو دیتے ہوۓ کہنا تھا کہ اب شادی شدہ جوڑوں کو جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن کا ٹیسٹ کروانا ضروری ہوتا جا رہا ہے۔
جنسی طور پر ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہونے والی بیماریوں میں ایچ آئی وی ، ہیپاٹائٹس بی اور ایس ٹی ڈی قابل ذکر ہیں ۔ یہ نہ صرف ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہوتے ہیں بلکہ جنسی تعلقات کے نتیجے میں حمل ٹہر جانے کی صورت میں یہ بیماریاں پیدا ہونے والے بچے میں بھی منتقل ہو سکتی ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ان تمام بیماریوں کی اسکریننگ کروانی ضروری ہوتی ہے تاکہ یہ بیماریاں شادی کے بعد ایک فرد سے دوسرے تک اور آنے والی نسل تک منتقل ہونے کا سلسلہ روکا جا سکے۔
تھیلیسیمیا۔
تھیلیسیمیا ایک وراثتی بیماری ہے جو کہ والدین سے بچوں میں منتقل ہو سکتی ہے اس کی ابتدائی علامات میں خون کی کمی سب سے اہم ہے اس بیماری کے حوالے سے ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ اگر ماں اور باپ دونوں تھیلیسیمیا مائنر ہوں تو ان کی شادی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بچے کے اندر تھیلی سیمیا میجر ہونےکے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگر ماں باپ دونوں تھیلیسیمیا مائنر ہوں یعنی ان میں وراثتی طور پر خون کی کمی ہو تو ان کی شادی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بچے میں تھیلیسیمیا میجر ہونے کا امکان 25 فیصد زیادہ ہوتا ہے جو کہ ایک جان لیوا مرض ہے۔یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر حضرات اس بات کا مشورہ دیتے ہیں کہ شادی سے پہلے اس کا ٹیسٹ لازمی کروا لینا چاہیۓ تاکہ علاج سے وقت سے پہلے اس مسئلے کو حل کیا جا سکے۔
وراثتی بیماریوں کا ٹیسٹ۔
عام طور پر بہت ساری خاندانی شادیوں کے سبب بیماریاں نسل در نسل منتقل ہونے کی ہسٹری بہت پرانی ہے ہمارے ملک میں بہت سارے ایسے خاندان موجود ہیں جہاں پر ذیابطیس ، ہائی بلڈ پریشر وغیرہ خاندان کے ہر فرد میں موجود ہوتے ہیں اور جن کو نہ ہو ان کے اس سے متاثر ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
اس وجہ سے ماہر ڈاکٹر سے شادی سے قبل لڑکے اور لڑکی کی میڈیکل ہسٹری کی جانچ کروانا بہت ضروری ہوتا ہے ماہر ڈاکٹر سے آن لائن مشورے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کر کے بغیر ڈاکٹر کے پاس جاۓ آرام سے گھر بیٹھے مشورہ لیا جا سکتا ہے یا پھر 03111222398 پر کال کر کے بھی ماہر ڈاکٹروں سے لڑکے اور لڑکی کے معائنےکے حوالے سے آگاہی حاصل کی جا سکتی ہے۔
بلڈ گروپ کا ٹیسٹ۔
ماہرین کے نزدیک شادی سے قبل لڑکے اور لڑکی کا خون کے گروپ کا ٹیسٹ کروانا بھی بہت ضروری ہے کیوں کہ اگر ان دونوں کے خون کے گروپ کا آر ایچ فیکٹر اگر ایک جیسا ہوا تو اس سے آنے والے وقت میں انہیں کافی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
کیوں کہ ان دونوں کا بلڈ گروپ ایک دوسرے کو سپورٹ نہیں کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں ان کے دوسرے بچے کے خون کے خلیات کو ماں کے خون کےخلیات ختم کرنا شروع ہو جاتا ہے جس سے بچہ ضائع ہو جاتا ہے۔
فرٹیلیٹی ٹیسٹ۔
شادی سے قبل لڑکی کی اووری کے ایگ سیل اور لڑکے کے اسپرم کا ٹیسٹ کرنا بھی ضروری ہوتا ہے کیوں کہ اگر ان میں کسی قسم کی خرابی یا کمی ہو تو یہ قابل علاج ہوتی ہے اور شادی سے قبل اس کے علاج کا یہ فائدہ ہوتا ہے کہ شادی کے بعد کسی بھی قسم کی الجھن سے بچا جا سکتا ہے۔
یاد رکھیں
جن لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ شادی سے پہلے یہ تمام ٹیسٹ وقت اور پیسے کا زیاں ہے ایسے افراد اگر اپنے ارد گرد نظر دوڑائیں تو ان کو بہت سارے ایسے جوڑے نظر آئیں گے جو کہ اگر شادی سے قبل میڈیکل ٹیسٹ کروا کر علاج کروا چکے ہوتے تو آج خوشگوار ازدواجی زندگی کے مزے لے رہے ہوتے۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|