تلی ہوئی اشیاء کا استعمال بچوں اور بڑوں کا معمول بن گیا ہے۔ بہت سے افراد ایسے ہیں جن کا ان چیزوں کے بغیر گزارہ مشکل ہے۔ وہ سموسوں، ڈیپ فرائیڈ چکن، پکوڑوں اور چپس سے لطف اندوز ہوئے بنا نہیں رہتے ہیں، لیکن اگر وہ جان لیں کہ ہفتے میں4 بار تلی ہوئی اشیاء کا استعمال آپ کو موت کی طرف لے جاسکتا ہے تو وہ ان کھانوں کی مقدار کو کم کردیں گے۔
ان میں کولیسٹرول کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو ہمارے دل کے فیل ہونے کا باعث بن سکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ اشیاء ہمیں کن کن بیماریوں میں مبتلا کرسکتیں ہیں اگر آپ جاننا چاہتے ہیں تو یہ بلاگ لازمی پڑھیں۔
۔ 1 تلی ہوئی اشیاء کے صحت پر نقصانات
یہ اشیاء ہماری صحت کے لئے کتنی خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں اور ہمیں کن بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہیں وہ یہ ہیں؛
۔ 1 فالج اور دل کا دورہ
وہ افراد جو تلی ہوئی اشیاء کا استعمال کرتے ہیں ان میں دل کے دورے اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ماہرین نے دل کے دورے کا سبب جاننے کے لئے 1760 میں مختلف مطالعات کیے جس میں56000 سے زیادہ لوگ شریک ہوئےجن میں36700 لوگ دل کے امراض میں مبتلا تھے۔ وہ لوگ جنہوں نے ہفتے میں زیادہ سے زیادہ تلی ہوئی کھانوں کا استعمال کیا ان میں دل کے دورے کا خطرہ 28 فیصد زیادہ تھا۔
فالج اور دل کی بیماری سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم ان چیزوں کا کم سے کم استعمال کریں تاکہ ہم اپنے دل کو صحت مند رکھ سکیں۔
۔ 2 موٹاپا
موٹاپا ایک عالمی پریشانی ہے۔ بہت سی خواتین جو موٹاپے کا شکار ہوتی ہیں وہ اپنی غیر معیاری غذا کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ کوئی بھی بیماری یا جینیاتی طور پر بھی وہ موٹاپے کا شکار ہوسکتی ہیں۔ ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ تلی ہوئی اشیاء کے استعمال سے بہت سے افراد موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں کیونکہ ان کھانوں میں کیلوری کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس وجہ سے ان کا وزن بڑھتا جاتا ہے۔
مزید تحقیق سے یہ علم ہوا ہے کہ تلی ہوئی چیزوں میں اضافی چکنائی وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ ان چیزوں میں پانی کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے جو صحت کی بہت سی پچیدگیوں کا باعث بنتی ہیں۔
۔ 3 ذیابیطس
یہ ایک ایسا مرض ہے جو انسان کی صحت کو اندر ہی اندر دیمک کی طرح کھا جاتا ہے۔جو لوگ اس مرض میں مبتلا ہوجاتے ہیں ان میں کسی بھی بیماری کا مقابلہ کرنے کے لیے قوت مدافعت کم ہوجاتی ہے۔ ایک تحقیق سے علم ہوا ہے کہ جو لوگ تلی ہوئی اشیاء کا استعمال زیادہ کرتے ہیں ان کے ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
۔ 4 دل کا مرض
تلی ہوئی اشیاء کی وجہ سے کولیسٹرول کے بڑھنے کا خطرہ ہوتا ہے جس کی وجہ ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماری ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ ان کی وجہ سے انسان موٹاپے کا بھی شکار ہوتا ہے جو دل کی بیماری کا باعث بنتا ہے۔
پولڈ کے تجزیے سے ثابت ہوا ہے کہ جو لوگ تلی ہوئی اشیاء کا استعمال کرتے ہیں ان میں دل کے امراض کا خطرہ 22 فیصد تک زیادہ ہوتا ہے۔ جب گھی میں چیزیں گرم ہوتی ہیں تو وہ پانی کھودیتی ہیں اور تیل کو جذب کرلیتی ہیں اور تیل میں ٹرانس چربی ہوسکتی ہے جو خراب کولیسٹرول کا باعث بنتی ہے۔ اس لئے دل کے مرض سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ان کا استعمال کم کیا جائے۔
۔ 5 ہائی بلڈ پریشر
یہ ایک ایسی بیماری ہے جو بہت سی بیماریوں کی وجہ بن سکتی ہے۔یہ ہمارے جسم کے کسی بھی حصے کو متاثر کرسکتی ہے۔کینڈا کے ڈلہوزی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹرلی چاہل کا کہنا ہے کہ تلی ہوئی چیزوں کی وجہ انسان ذیابیطس،موٹاپے اور ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہوسکتا ہے۔
۔6 جلد کے لئے
تلی ہوئی اشیاء کا زیادہ استعمال ہماری جلد کے لئے بھی نقصان دہ ہے کیونکہ ان میں پانی کی مقدار نہیں ہوتی تیل کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو جلد پر کیل مہاسوں کا سبب بن سکتے ہیں۔اس لئے ان کا استعمال کم کرنا چاہیے کیونکہ یہ ہماری مجموعی صحت کے لیے بھی بہت نقصان دہ ہے۔ یہ چیزیں ہمارے معدے کو بھی نقصان دے سکتی ہیں۔
ہم جانتے ہیں کہ کھانے کو فرائی کرنے سے اس کی غذائیت میں کمی واقع ہو سکتی ہے، زیادہ چکنائی پیدا ہوجاتی ہے، جو کہ نقصان دہ ہونے کے ساتھ ساتھ کھانے کی کیلوری کے مواد کو بھی بڑھاتی ہیں، یہ سب آخر کار ایسے عمل کا باعث بنتے ہیں جو دل کی بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں
Android | IOS |
---|---|