اسٹائی پلکوں کے انفیکشن کی سب سے عام اقسام میں سے ایک ہیں ،یہ آپ کی پلک کے کنارے کے باہر مہاسوں کے دانے کی طرح، دردناک سرخ رنگ کا دانہ ہوتا ہے۔ یہ دانہ اس وقت بنتا ہے جب پلکوں کے قریب تیل کا ایک چھوٹا غدود بند ہو جاتا ہے اور انفیکشن ہو جاتا ہے۔
یہ بیماری بہت عام ہوتی ہے 80 فیصد افراد ادویات یا اینٹی بایوٹکس سے ٹھیک ہوجاتے ہیں، لیکن 20 فیصد افراد میں اس بیماری کے انفیکشن کو سرجری کے ذریعے صاف کرنا پڑتا ہے۔ آپ کی جلد میں پیدا ہونے والی خشکی اور دانے اسٹائی کے بار باربننے کی بڑی وجہ ہیں۔ اگر آپ بھی آنکھ کی کسی بیماری کی وجہ سے فکر مند ہیں یا اس سے متعلق معلومات جاننے کے خواہشمند ہیں تو مرہم ڈاٹ پی کے پہ براہ راست ڈاکٹر سے رابطے کے لیے اس نمبر پر کال کریں03111222398
۔1 اسٹائی کیا ہے؟
اسٹائی آپ کی پلک کے کنارے پر دردناک سرخ رنگ کا چھوٹا سا دانہ ہے۔ یہ مہاسوں یا پمپل کی طرح نظر آسکتا ہے۔ یہ اس وقت بنتی ہے جب آپ کی پلکوں کی جلد میں تیل پیدا کرنے والا ایک چھوٹا سا غدود بند ہوجاتا ہےتو یہ اسٹائی کا انفیکشن بن جاتا ہے۔ اس بیماری کے لئے طبی اصطلاح ایک ہارڈیولم ہے۔
۔2 اسٹائی عام بیماری ہے
یہ بہت عام ہے اور تمام نسلوں اور جنسوں میں یکساں طور پر پائے جاتے ہیں۔ تاہم، بچوں کے مقابلے بالغوں میں یہ بیماری زیادہ عام ہو سکتی ہے صرف اس وجہ سے کہ بالغوں کے تیل کے غدود میں تیل، بچوں کے مقابلے میں گاڑھا ہوتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ زیادہ رکاوٹ پیدا کرسکتا ہے۔
اگر آپ کو یہ بیماریاں ہیں، جیسے بلیفیرائٹس، خشکی، روزاسیا، ذیابیطس یا خراب کولیسٹرول کی اعلی سطح، تو آپ کو اسٹائی ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ زیادہ تریہ بیماری ایک ہفتے میں خود بخود ختم ہو جائے گی۔ اگر یہ دوسرے ہفتے کے بعد بھی قدرتی طور پر صحیح نہیں ہوتا ہے تو ڈاکٹر سے فوری رجوع کریں۔
۔3 اسٹائی کے اسباب
یہ آپ کے پپوٹا یعنی پلکوں کی نرم جلد، کے تیل پیدا کرنے والے غدود میں بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے۔ تیل پیدا کرنے والے غدود پلکوں کو سیدھا رکھتے ہیں اور آنکھ کی سطح کو چکنا کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
۔4 اسٹائی کی علامات
اس بیماری کی علامات کچھ یوں ہو سکتی ہیں، جیسے پلکوں کے قریب پلک کے کنارے کے ساتھ ایک دردناک سرخ دانہ، آپ کی پلکوں کی سوجن، بعض اوقات پورا پپوٹا، روشنی کی حساسیت، درد اور خارش اور یہ احساس کہ آپ کی آنکھ میں کچھ ہے۔
۔5 کیا اسٹائی پھیل سکتی ہے؟
یہ بیماری عام طور پر متعدی نہیں ہوتی ہے۔ تاہم، آپ کے یا آپ کے بچے کے اسٹائی سے تھوڑی مقدار میں بیکٹیریا پھیل سکتے ہیں۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ کسی اسٹائی کو چھونے سے پہلے اور بعد میں ہمیشہ اپنے ہاتھ دھوئیں اور بیکٹیریا کو پھیلنے سے روکنے میں مدد کے لیے چہرے کی استعمال شدہ اشیاء کو ہاتھ سے چھونے کے بعد ہاتھ دھوئیں۔
۔6 اسٹائی کا گھریلو علاج
یہ بیماری عام طور پر ایک سے دو ہفتوں میں خود بخود ختم ہوجاتی ہے۔ تیزی سے بہتر محسوس کرنے اور درد اور سوجن کو کم کرنے کے لیے، آپ گھر پر اپنے اسٹائی کا علاج کرنے کے لیے درج ذیل طریقہ کار اپنا سکتے ہیں۔
۔1 گرم سکائی کریں
دن میں تین سے پانچ بار ایک وقت میں 10 سے 15 منٹ تک پلکوں پر گرم کپڑا رکھیں۔ کپڑے کو گرم پانی میں بھگو کر دوبارہ گرم کریں، نچوڑیں اور دہرائیں۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ سبز چائے کے بیگز کو گرم پانی میں نم کرکے آنکھ کی سکائی کے طور پر استعمال کرنے سے اسٹائی کو نہ صرف بہتر محسوس ہوتا ہے بلکہ جلد ٹھیک ہونے میں بھی مدد ملتی ہے، جس کی وجہ سبز چائے میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہوتی ہیں۔ کچھ سائنس دانوں نے ثابت کیا ہے کہ سبز چائے میں موجود قدرتی اینٹی آکسیڈنٹ بیکٹیریا کو ختم کر دیتا ہے، لیکن اس سے آپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔
۔2 پلکیں صاف کریں
بچے کے شیمپو اور آدھے پانی سے بنے ہوئے ہلکے صابن والے پانی سے آنکھوں کی پلکوں کو آہستہ سے صاف کریں۔ اس سے بھی اسٹائی کی تکلیف میں سکون ملتا ہے۔
۔7 اسٹائی کا طبی علاج
اگر گھریلو علاج کے 48 گھنٹوں کے بعد بھی آپ کا درد اور سوجن بہتر نہیں ہو رہی ہے، تو یہ وقت ہے کہ آپ آنکھوں کے ڈاکٹر کو کال کریں۔
آپ کا ڈاکٹر آپ کی پلکوں یا آنکھوں پر لگانے کے لیے اینٹی بائیوٹک کے قطرے یا اینٹی بائیوٹک مرہم تجویز کر سکتا ہے۔ بعض اوقات اینٹی بائیوٹکس ادویات اندرونی اسٹائی کو نکالنے کے لیے سرجری کے بعد یا جہاں آنکھ کے ارد گرد کا حصہ متاثر ہوتا ہے ان صورتوں میں تجویز کی جاتی ہیں۔
آپ کا ڈاکٹر پلکوں کی سوجن کو کم کرنے کے لیے اسٹائی میں سٹیرایڈ انجیکشن دے سکتا ہے یا بعض شدید حالتوں میں آپ کا ڈاکٹر ،آپ کے اسٹائی کو نکالنے کے لیے ایک چھوٹا سی سرجری کر سکتا ہے۔ ہمیشہ مستند ڈاکٹر سے رابطہ کریں کیونکہ تجربہ کار معالج ہی آپ کی بیماری کی صحیح تشخیص اور علاج کرے گا۔