کانوں کا بجنا محاورات میں تو اکثر آپ نے سنا ہو گا ۔اکثر افراد کانوں کا بجنا مزاق سے زیادہ نہیں سمجھتے ہیں ۔مگر اب ماہرین کی تحقیق کے مطابق کانوں کا بجنا درحقیقت ایک بیماری ہے جس کو ٹینیٹس کہتے ہیں ۔
ٹیٹیٹس کانوں کا بجنا کیا ہے
عام طور پرجب ہم کوئی بھی آواز سنتے ہیں تو اس کا سبب بیرونی طور پر آواز کی لہروں کا کانوں سے ٹکرانا ہوتا ہے ۔مگر اس بیماری میں انسان کے کانوں میں جو آوازیں سنائی دیتی ہیں وہ بیرونی طور پر پیدا ہونے کے بجاۓ کانوں کے اندر ہی سے سنائی دیتی ہیں ۔ جن کو صرف متاثرہ شخص ہی سن سکتا ہے ۔ مگر وہ یہ محسوس کرتا ہے کہ یہ آوازیں سب کو سنائی دے رہی ہیں ۔
یہ بیماری عام طور پر ادھیڑ عمر افراد کو ہوتی ہے ۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا میں 65 سال سے زیادہ عمرکے 15 سے 20 فی صد افراد اس بیماری میں مبتلا ہیں ۔
ٹینٹس کی علامات
کانوں کے بجنے کی بیماری میں ہر وقت یا کچھ خاص اوقات میں کانوں میں سنسناہٹ ، ٹک ٹک کی آواز ، مکھیوں کی بھنبھناہٹ جیسی آوازیں سنائی دیتی ہیں ۔ یہ تکلیف مستقل بھی ہو سکتی ہے یا پھر کبھی کبھار بھی ہو سکتی ہے ۔
اس کے علاوہ بعض اوقات خالی ایک ہی کان میں آوازیں آتی ہیں اور بعض مریضوں میں دونوں کانوں کا بجنا بھی ہوتا ہے ۔ جب کہ بعض افراد کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ ان کے کانوں میں ان کے دل کی دھڑکن سنائی دے رہی ہے ۔ اس صورتحال میں ڈاکٹر بھی ان اوازوں کو جانچ کے ذریعے محسوس کر سکتےہیں
ٹینٹس یا کانوں کا بجنا کن اسباب کی بنیاد پر ہو سکتا ہے
صحت کے بہت سارے مسائل ایسے ہوتے ہیں جو کہ ٹینٹس کا باعث ہو سکتے ہیں اور انسان کو یہ محسموس ہونے لگتا ہے کہ اس کے کان بج رہے ہیں ۔ جن میں سے کچھ اس طرح سے ہیں
سماعت کی کمزوری
ہمارے کان کی اندررونی جانب بہت ہی باریک بال ہوتے ہیں یہ بال جب اواز کی لہر کو محسوس کرتے ہیں تو حرکت کرتے ہیں اور ان کے حرکت کرنے سے برقی سگنل پیدا ہوتے ہیں جو کان سے پیغامات کو دماغ تک پہنچاتے ہیں
عمر کے ساتھ ساتھ یہ بال کمزور ہو کر ٹوٹ جاتے ہیں یا کمزور ہو جاتے ہیں اس وجہ سے ان کی اس کمزوری کے سبب ٹینٹس کی تکلیف ہو سکتی ہے
کان میں ہونے والا انفیکشن
اگر کان کی نالی کسی وجہ سے بلاک ہو جاۓ اور اس کے اندر کان کا میل وغیرہ جمع ہو جاۓ تو اس صورت میں بھی کان کے پردے پر پڑنے والے آواز کی لہروں کے دباؤ میں اتار چڑھاؤ آتا ہے جو کہ کانوں کے بجنے کا سبب بن جاتا ہے
گردن یا سر پر لگنے والی چوٹ
گردن یا سر پر لگنے والی چوٹ سے کان کا اندرونی حصہ ، کان سے دماغ تک جانے والی نسیں اور دماغ کے افعال متاثر ہو سکتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے ٹینٹس کا مسلہ لاحق ہو سکتا ہے مگر اس صورت میں صرف ایک ہی کان میں یہ شکایت ہو سکتی ہے
ادویات کا سائڈ افیکٹ
کچھ ادویات جن میں نان اسٹرائیڈ والی درد کش دوائیں ، کینسر کی دوائیں اور مختلف قسم کی اینٹی بائوٹک ادویات کی ہائی ڈوز لینے سے بھی کانوں کے بجنے کی شکایت ہو سکتی ہے
کن افراد کو یہ شکایت ہو سکتی ہے
وہ تمام افراد جو کہ کسی ایسے پیشے سے وابستہ ہوں جہاں ان کا سامنا بہت زیادہ شور سے پڑتا ہو ، یا ایسے افراد جو ہینڈ فری لکا کر بہت تیز میوزک سنتے ہیں اسی طرح ایسی صنعتوں میں کام کرنے والے لوگ جہاں پر ان کو مشینوں کا شور ایک طویل وقت تک سننا پڑتا ہے ایسے تمام افراد کے اس بیماری میں مبتلا ہونے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے
اس کے علاوہ بڑی عمر کے مردوں میں یہ بیماری عورتوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے
تمباکو نوشی کرنے والے افراد اور اس کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر ، دل کے امراض میں مبتلا افراد یا جوڑوں کی تکلیف میں مبتلا افراد بھی اس بیماری میں مبتلا ہو سکتے ہیں
احتیاطی تدابیر
عام طور پر کسی بھی شور والی جگہ پر اگر آپ کام کر رہے ہیں تو اس صورت میں اپنے آپ کو اس بیماری سے بچانے کے لیۓ کانوں پر ایسے ہیڈ فون کا استعمال کیا جا سکتا ہے جس سے شور کو براہ راست کانوں میں جانے سے روکا جا سکتا ہے
بہت تیز آواز میں موسیقی سننا آپ کو ٹینٹس کے خطرے سے دوچار کر سکتا ہے جس سے بچنے کے لیۓ ضروری ہے کہ ہلکی آواز میں میوزک سنا جاۓ ۔اس کے علاوہ اپنی صحت کا بہت خیال کریں کیوںکہ دل کے مرض میں مبتلا افراد کو ٹینٹس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
ڈاکٹر سے کب رجوع کرنا چاہیۓ
بعض افراد کے اندر کانوں کے بجنے کی شدت اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ اس سے ان کے روز مرہ کےافعال بھی متاثر ہو سکتے ہیں ۔ تو ایسے افراد کو ایسے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے جو سماعت یا یا منہ ، کان اور گلے کا ماہر ڈاکٹر ہو جس کو ای این ٹی کہتے ہیں رجوع کرنا چاہیے
اسی طرح اگر کانوں کے بجنے کے ساتھ ساتھ بے ہوشی اور غنودگی بھی طاری ہو جاۓ یا پھر بے چینی اور ڈپریشن کا بھی سامنا ہو تو ایسی صورت میں آن لائن ماہر ڈاکٹروں سے مشورے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں