آج کل سب ہی کولیسٹرول سے متاثر یا خوفزدہ نظر آتے ہیں اور عام طور پر اس کو چکنائی کا مادہ سمجھا جاتا ہے۔ جب کہ حقیقت میں اس کو چکنائی نہیں کہا جا سکتا کیونکہ اس سے جسم توانائی نہیں پیدا کر سکتا جب کہ چکنائی کے استعمال سے جسم توانائی ہیدا کرتا ہے۔ انسانی جگر ایک دن میں تقریباً ایک گرام کولیسٹرول بناتا ہے۔
قدرتی کولیسٹرول کے فائدے
قدرتی کولیسٹرول ایسی غذاؤں میں پایا جاتا ہے جنہیں تلا یا بھونا نہ گیا ہو۔ ایسی غذائیں جن کی تیاری میں زیادہ تیل اور گھی استعمال کیا گیا ہو اور وہ تکسید کے عمل سے بھی گزری ہوں، انہیں کھانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔ان میں شامل کولیسٹرول مضر صحت ہے۔
۔ کولیسٹرول جسم کا انتہائی اہم جزو ہے، یہ خلیوں میں سختی پیدا کرتا ہے ۔
۔ انسانی جسم کے اہم ترین ہارمونوں کے لیے کولیسٹرول کی موجودگی ضروری ہے۔ ان ہارمونوں میں اینڈروجن، ٹیسٹوسٹیرون، ایسٹروجن اور پروجیسٹرون شامل ہیں ۔
Read Also: 2 Most Spreading Heart Diseases and Role of Daily Exercise
۔ کولیسٹرول کی موجودگی وٹامن ڈی کے استعمال ہونے کے لیے بھی اہم ہے۔ وٹامن ڈی ہڈیوں اور اعصاب کی مناسب افزائش، بڑھوتری، تولیدی صحت اور قوت مدافعت کو بڑھاتی ہے۔
۔ یہ جگر کو ایسے تیزاب بنانے میں مدد دیتا ہے جو ہاضمے کے نظام کے لیے ضروری ہیں۔ جسم ان کی مدد سے چکنائی کو جذب کرتا ہے۔
۔ کولیسٹرول ایک طاقتور مانع تکسید (اینٹی اوکسیڈینٹ) ہے جو جسم کی بافتوں (ٹشوز) کو آزاد اصلیوں (فری ریڈیکلز) کے نقصان دہ اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔
۔ کولیسٹرول دماغ کو صحیح کام کرنے میں امداد دیتا ہے اور یہ دماغ کی افزائش کے لیے بھی ضروری ہے۔
۔ کولیسٹرول بڑھتے ہوئے بچوں کی قوت مدافعت اور اعصابی نظام کے لیے بھی اہم ہے۔
۔ یہ آنتوں کی دیواروں کی مضبوطی اور درست کارکردگی کے لیے ضروری ہے۔
۔ یہ خلیوں کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کرتا ہے۔
۔ خلیوں کا اشاراتی (سگنلنگ) نطام بھی کولیسٹرول کی موجودگی میں کام کرتا ہے۔
۔ یہ اڈرینل گلینڈ کی کارکردگی میں بھی خاص اہمیت کا حامل ہے۔
کولیسٹرول کے نقصانات
کولیسٹرول کو دل کی بیماریوں کی جڑ سمجھا جاتاہے۔ایسا اس صورت میں ہوتا ہے جب جسم میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ غیر صحت مند غذائیں کھانے سے جگر میں مقررہ مقدار سے زیادہ کولیسٹرول جمع ہو جاتا ہے اور بیماریاں پیدا ہونے لگتی ہیں۔ کولیسٹرول بڑھنے سے خون کا تھکا بننے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور شریانوں میں خون کے بہاؤ میں دشواری پیدا ہونے لگتی ہے۔ دماغ، ٹانگوں اور گردوں تک خون مناسب مقدار میں نہیں پہنچ پاتا۔ ہائی بلڈ پریشر، مٹاپا، ورزش نہ کرنا، موروثی خرابیاں اور زیادہ دیر تک بیٹھ کر کام کرنا بھی کولیسٹرول کے بڑھنے کا سبب ہے۔ کولیسٹرول کے بڑھ جانے کی تشخیص خون کے نمونے کی جانچ سے کی جاتی ہے۔ ایسی صورت میں معلج سے رابطہ ، ادویات کا استعمال اور طرز زندگی کی تبدیلیوں سے کولیسٹرول کی مقدار کو کم کیا جا سکتا ہے۔
High cholesterol increases your risk for heart attack and stroke, be sure to contact with:
Best Cardiologist/Heart Specialist in Lahore
Best Cardiologist/Heart Specialist in Karachi
Best Cardiologist/Heart Specialist in Islamabad
Best Cardiologist/Heart Specialist in Faisalabad