میلانوما، جو کہ جلد کے کینسر کی سب سے جان لیوا قسم ہے، کے علاج کے لیے دنیا کی پہلی ویکسین تیار کر لی گئی ہے۔ اس ویکسین کا مقصد جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرنا ہے تاکہ وہ کینسر کے خلیات کا مقابلہ کر سکے۔ ابتدائی تجربات میں مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، جس سے یہ ویکسین مستقبل میں کینسر کے علاج کے لیے ایک نئی امید بن سکتی ہے۔ یہ ویکسین خاص طور پر ایم آر این اے ٹیکنالوجی پر مبنی ہے اور اس کے کلینیکل ٹرائلز جاری ہیں۔
اپنے آپ سے پیار کریں اور کینسر کی بروقت تشخیص اور علاج کے لیے مرہم پہ قابل اعتماد ڈاکٹر سے کنسلٹ کرسکتے ہیں یا پھر 03111222398 پہ کال کرسکتے ہیں۔
برطانوی ڈاکٹروں کے مطابق۔۔۔۔۔
جلد کا مہلک کینسر میلانوما، جو ایک دہائی قبل ناقابلِ علاج سمجھا جاتا تھا، اب 50 فیصد سے زیادہ مریضوں میں قابلِ علاج ہو چکا ہے۔ ماضی میں آخری مرحلے کے میلانوما میں مبتلا افراد کی بقا کی شرح بہت کم تھی، لیکن حالیہ طبی ٹرائلز نے ظاہر کیا ہے کہ مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے والی دواؤں کی مدد سے 52 فیصد مریض کم از کم پانچ سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔
ٹرائل میں کیا سامنے آيا؟
ٹرائل میں 945 مریض شامل تھے، جنہیں تین گروپس میں تقسیم کیا گیا۔ ایک گروپ کو صرف نیوولوماب، دوسرے کو صرف ایپیلیموماب، اور تیسرے کو دونوں دوائیں دی گئیں۔
نتائج کے مطابق، ایپیلیموماب لینے والے 26 فیصد
نیوولوماب لینے والے 44 فیصد
اور دونوں دوائیں لینے والے 52 فیصد مریض پانچ سال بعد بھی زندہ رہے۔
پروفیسر لارکن نے اس پیشرفت کو “حیرت انگیز” قرار دیا۔
پروفیسر لارکن نے میلانوما کے علاج میں ایمینوتھراپی کی کامیابی کو ایک “غیر معمولی تبدیلی” قرار دیا، خاص طور پر اس بیماری کے لیے جسے سب سے زیادہ مشکل سمجھا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سٹیج چار میلانوما کے 50 فیصد مریض ایمینوتھراپی کے علاج کے بعد پانچ سال تک زندہ رہنے میں کامیاب رہے۔
یہ تحقیق یورپین سوسائٹی فار میڈیکل آنکولوجی کے اجلاس میں پیش کی گئی اور نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہوئی۔