یرقان سے صحت یاب ہونا مریض کے ساتھ ساتھ اس کے گھر کے افراد کے لیے بھی آزمائش کا وقت ہو سکتا ہے۔ اس لیۓصحیح خوراک مریض کی صحت یابی کو تیز کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اکثر ایسی غذائیں بہت کم اور بور کرنے والی ہوتی ہیں۔ اس بیمری میں مبتلا ہر فرد کے لیے یہ بہت مشکل کام ہے کہ مریض جلد صحت یاب ہونے کے لیے صحت مند کھانے کے منصوبے پر عمل کرے۔ اس بلاگ میں یرقان کی صحت یابی میں مدد کے لیے غذائی تجاویز، اور یرقان کے دوران پرہیز کرنے والی غذاؤں کی تفصیل دی گئی ہے۔
یرقان کیا ہے؟
یرقان خون میں اضافی بلیروبن کی وجہ سے ہوتا ہے۔ جب خون میں ہیموگلوبن ٹوٹ جاتا ہے تو بلیروبن بنتا ہے، جو عام طور پر جگر میں جاتا ہے جہاں یہ صفرا کے ساتھ مل جاتا ہے ۔ صفرا جگر کے ذریعے خارج ہونے والا مادہ ہے جو غذا کو ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اور پھریہ جسم سے خارج ہو جاتا ہے۔ لیکن جب جگر بلیروبن کو فلٹر کرنے سے قاصر ہوتا ہے، تو یہ خون میں پھیل جاتا ہے، جس کی وجہ سے جلد کی رنگت خراب ہوجاتی ہے۔ نوجوانوں میں یرقان کا علاج نہیں کیا جا سکتا، لیکن یہ علاج جگر کی بیماری اور صفرا کی بند نالیوں کے لیے کیا جاتا ہے۔
یرقان کی صحت یابی میں مدد کے لیے غذائی تجاویز
جب آپ یرقان میں مبتلا ہوتے ہیں تو آپ جو کھانا کھاتے ہیں وہ آپ کو تیزی سے صحت یاب ہونے میں مدد دے سکتا ہے۔ کھانے کا صحیح انتخاب آپ کے جسم کو بہتر طریقے سے صحت یاب ہونے میں مدد کرے گا۔ اس لیۓ آپ اپنی خوراک میں یہ غذائیں اور مشروبات شامل کر سکتے ہیں۔ یرقان کے علاج کے دوران اپنے ڈائٹ پلان کے حصول کے لیۓ بہترین ڈائٹیشین سے رجوع کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
پانی اور مشروبات
جب آپ کو یرقان ہو تو ہائیڈریٹ رہنا بہت ضروری ہے۔ اضافی بلیروبن کو باہر نکالنے کے لیے، پانی اور مشروبات انتہائی ضروری ہیں۔ یہ تجویز دی جاتی ہے کہ بیماری میں مبتلا شخص کو ہر روز کم از کم چار لیٹر پانی پینے کی کوشش کرنی چاہیے۔ دیگر لیکوئڈ جیسے چھاچھ، صاف جوس، دال کا پانی، ناریل کا پانی، اور چکن کے شوربے سے بھی جسم کو مدد ملے گی۔ یرقان کی تشخیص کے وقت ہر دو گھنٹے بعد لیکوئڈ کا استعمال بہتر حکمت عملی ہے۔
بیماری کا خدشہ ہونے پر ٹیسٹ ہمیشہ مستند لیبارٹری سے کروانے چاہئیں کیونکہ ٹیسٹ کے نتائج پر ہی آپ کی ممکنہ بیماری کی تشخیص اور علاج کا انحصار ہوتا ہے، یرقان کی تشخیص سلسلے میں بہترین لیب کا انتخاب یہاں سے کریں۔
ہربل چائے یا کافی
کافی، جب تھوڑی مقدار میں استعمال کی جاتی ہے، جگر کی ایک بیماری سروسس کو کم کرنے اور کسی شخص کو صحت یاب ہونے میں مدد کرنے کے لیے موثر ہے۔ جگر کے لیے نقصان دہ انزائمز کی سطح کو چائے یا کافی کے استعمال سے بھی کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ جڑی بوٹیوں کی چائے اپنی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کے ذریعے جگر کی سوزش کو کم کرنے کے لیے بہترین ہیں۔ جگرسے منسلک کسی بھی بیماری کی صورت میں مستند ماہر امراض جگر سے رابطے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
پروٹین سے بھرپور غذائیں
پروٹین جسم کی بحالی کے عمل میں مدد کرتے ہیں کیونکہ وہ خراب خلیوں کو ٹھیک کرنے اور ان کی نۓ سرے سے تعمیر میں مدد کرتے ہیں۔ جب آپ کو یرقان ہوتا ہے تو آپ کے پروٹین کی مقدار میں اضافہ انزائمز کی پیداوار کو بہتر بنائے گا جس کے نتیجے میں جسم میں ہارمون کی پیداوار کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔ کم مقدار میں گوشت اور پودوں کے پروٹین جیسے پھلیاں جگر کو ٹھیک ہونے میں مدد کریں گی ۔
زیادہ فائبر والی خوراک
جگر کی بحالی کے لیے غذائی ریشے بہت اہم ہیں۔ ریشے نالی کے ذریعے پتے کی نقل و حرکت میں مدد کرتے ہیں، آنتوں کی حرکت کو آسان بناتے ہیں اور جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول کرتے ہیں۔ فائبر شریانوں اور جگر میں چربی کو جمع ہونے سے روکتے ہیں اور جگر کے بہتر کام کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ غذائی ریشے زہریلے مادوں کو تیزی سے باہر نکالنے میں بھی مدد کرتے ہیں اور جگر پر دباؤ کو کم کرتے ہیں، جس سے اسے ٹھیک ہونے میں مدد ملتی ہے۔
یرقان کے علاج میں مضر غذائیں اور مشروبات
ذیل میں کچھ کھانے اور مشروبات کا ذکر کیا گیا ہے جن سے پرہیز کرنا چاہیے اگر آپ یرقان میں مبتلا ہیں.یرقان سے متاثر ہونے کی صورت میں قابل اور بہترین یرقان کے اسپیشلسٹ سے رابطے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
الکوحل کا استعمال
یرقان سے صحت یاب ہونے کے دوران جگردوسرے اعضاء کی نسبت سب سے کمزور ہوتا ہے اور اس میں الکحل پر کام کرنے کی سکت نہیں ہوتی ہے۔ یرقان سے صحت یاب ہونے کے دوران الکوحل والی چیزوں کا استعمال جگر کی خرابی کا باعث بن سکتا ہے۔
چکنائی والی اور تلی ہوئی غذائیں
سیر شدہ چربی اور ٹرانس چربی جگر کی بحالی کو متاثر کر سکتی ہے۔ سیر شدہ چربی قدرتی طور پر سرخ گوشت اور دودھ کی مصنوعات میں پائی جاتی ہے۔ یہ پکی ہوئی اشیاء اور تلے ہوئی کھانوں میں بھی پایا جاتا ہے۔ ٹرانس چربی قدرتی طور پر سرخ گوشت اور دودھ کی مصنوعات میں تھوڑی مقدار میں ہوتی ہے۔ سبزیوں کے تیل میں ہائیڈروجن ملا کر ٹرانس چربی بھی تیار کی جا سکتی ہے۔ یہ اشیاء پہلے سے کمزور جگر پر غیر ضروری دباؤ ڈال سکتی ہیں۔
ریفائنڈ شکر اور کاربوہائیڈریٹ
یرقان سے صحت یاب ہونے کے دوران سفید روٹی، میدہ، پاستا وغیرہ جیسے ریفائنڈ شکر سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ یہ جگر میں چربی جمع کرنے کا سبب بنتے ہیں۔
سرخ گوشت
سرخ گوشت میں بہت زیادہ مقدار میں امینو ایسڈ اور چکنائی ہوتی ہے جو جگر پر دباؤ ڈال سکتی ہے اس لیے اس سے پرہیز کرنا چاہیے۔
ڈبہ بند کھانے
ڈبے میں بند کھانے میں نمکیات، نائٹریٹ اور سلفیٹ بہت زیادہ ہوتے ہیں جو آپ کے جسم کو بہت زیادہ پانی کی کمی کا شکار بناتے ہیں اور صحت یابی کے عمل کو سست کر سکتے ہیں۔
نمک اور ضرورت سے زیادہ آئرن
نمک کا زیادہ استعمال پانی کی کمی اور جگر کو نقصان پہنچاتا ہے۔ نمک سے پرہیز آئرن کی زیادتی جگر کی بیماری سروسس کا سبب بن سکتی ہے۔ کسی ماہر غذائیت سے بات کریں کہ اگر آپ کو ابھی یرقان کی تشخیص ہوئی ہے تو آپ کی خوراک میں کتنا آئرن ہونا چاہیۓ۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|